ایک دور دراز پہاڑی علاقے میں ایک قدیم غار موجود تھا جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہاں ایک زبردست ڈریگن رہتا ہے۔ لوگ کہتے تھے کہ ڈریگن
کے ??اس ایک انمول خزانہ محفوظ ہے، مگر کوئی بھی اس تک پہنچنے کی ہمت نہیں کرتا تھا۔ ایک دن ایک نوجوان لڑکا جس کا نام عامر تھا، نے فیصلہ کیا کہ وہ اس راز سے پردہ اٹھائے گا۔
عامر نے غار کے سامنے پہنچ کر دیکھا کہ دروازے پر ایک عجیب سی تحریر کندہ تھی: ای
مانداری ہی سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ اس نے سوچا کہ شاید یہ کوئی آزمائش ہے۔ اندر داخل ہوتے ہی ڈریگن نے گرجدار آواز میں پوچھا: کیا تم خزانے
کے ??یے میری
شر??وں کو
مانو گے؟
عامر نے بے خوفی سے جواب دیا: میں صرف سچ بولتا ہوں۔ اگر آپ کی
شر??یں ای
مانداری پر ہیں تو میں تیار ہوں۔ ڈریگن نے مسکرا کر کہا: تمہاری سچائی نے ہی تمہیں یہاں تک پہنچایا ہے۔ خزانہ تمہ?
?را ہے، مگر یاد رکھو، اس کی قدر تب ہی ہے جب تم اسے دوسروں کی بھلائی
کے ??یے استعمال کرو گے۔
خزانے میں سونے کے س
کے ??ہیں بلکہ علم اور محبت
کے ??یمتی پتھر تھے۔ عامر نے انہیں اپنے گاؤں والوں کے ساتھ بانٹ دیا، اور یوں وہ علاقہ خوشحالی کی علامت بنا۔ اس کہانی نے سب کو سکھایا کہ ای
مانداری کبھی خال
ی ہ??تھ نہیں لوٹاتی۔